والدین کی اطاعت

والدین کی اطاعت

اللہ تعالی نے انسانوں کے لئے مختلف رشتے بنائے ہیں،ان میں سے کسی کو باپ بنایا ہے تو کسی کو ماں،کسی کو بیٹا بنایا ہے تو کسی کو بیٹی،یہ سب رشتے بنا کر اللہ تعالی نے ان سب کے حقوق کو مقرر فرما دیا ہے ان میں سے ہر ایک کا حق ادا کرنا ضروری ہے،لیکن والدین کے حقوق کو اللہ تعالی نےقرآن پاک میں اپنی اطاعت کے فورا بعد ذکر کیا ہے یہ اس بات پر دلیل ہے کہ رشتوں میں سب سے بڑا حق والدین کا ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالی ارشاد فرماتے ہیں: وبالوالدین احسانا،فلا تقل لہما اف،وقل لہما قولاکریما،وقل رب ارحمہما ربیانی صغیرا۔ ترجمہ: اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ, اور ان سے کبھی اف بھی مت کہو، اور ان سے نرم لہجے میں بات کرو،اور یوں دعا کرو کہ ہمارے رب تو ان پر رحمت نازل فرما جیسا کہ انہوں نے مجھے پالا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ما ولد بار نظر الی ابویہ برحمۃ الا کان لہ بکل نظرۃ حجۃ مبرورۃ،فقالوا یارسول اللہ وان نظر فی کل یوم مائۃ نظرۃ؟ قال: نعم،اللہ اکبر،اللہ اطیب۔ ترجم: جب کوئی اولاد اپنے والدین کو مہربانی کی نظر سے دیکھتی ہے تو اللہ تعالی اس کو ایک حج مقبول کا ثواب عطا فرماتے ہیں، صحابہ کرام نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اگر سو مرتبہ دیکھے تب بھی؟ آپ علیہ السلام نے فرمایا: ہاں، اللہ تعالی سب سے بڑا ہے اور پاک ذات والا ہے۔ والدین وہ ہستی ہیں جو اپنی اولاد کو پال پوس کر اس قابل بناتے ہیں کہ وہ اپنے قدموں پر کھڑا ہو سکے جیسا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا ہے اور احادیث مبارکہ میں ہمارے پیارے رسول نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ والدین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آؤ۔ ہم اپنے معاشرے میں مشاہدہ کرتے ہیں کہ اولاد اپنے والدین کے ساتھ کیسے ظلم کر رہی ہے،میں نے ایک ویڈیو کلپ دیکھا جس میں ایک بیٹے نے اپنی ماں کو گھر سے باہر دے مارا اور اپنی ماں سے کہنے لگا دفع ہو جاؤ اور اسی طرح کے بہت سے واقعات روز مرہ کی بنیاد پر پیش آتے ہیں،اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت عطا فرمائیں اور والدین کا مطیع اور فرمانبردار بنائے- آمین-

پر کیا لگے کہ گھونسلے سے اڑ گئے وہ پھر اکیلی رہ گئی بچوں کو پال کر ۔

مجھ کو تھکنے نہیں دیتا ہے ضرورت کا پہاڑ میرے بچے مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے۔

Tags