Blog | Funoonika
Funoonika

Funoonika & Jamia-Tur-Rasheed

قوموں کی اصل دولت

قوموں کی اصل دولت

گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے نتھیا گلی میں بین الاقوامی ہوٹل کا سنگ بنیادر کھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ سب سے بڑی ضرورت پاکستان کی دولت میں اضافہ کرنے کی ہے۔ ہماری جنگ کر پٹ سٹم کے خلاف اور قانون کی بالادستی کے لیے ہے۔انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کر میں ، اس راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں گے، ہماری حکومت کر پٹ سسٹم کوٹھیک کرنے اور قانون کی بالا دستی کی

جنگ لڑ رہی ہے۔۔۔۔۔سرمایہ کاری اور معیشت کی صورت حال بتدریج بہتر ہورہی ہے ۔۔۔۔۔۔مواقعے نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا ٹیلنٹ باہر چلا گیا۔۔۔۔۔ برآمدات بڑھنے سے دولت میں اضافہ،روپیہ مضبوط ہوگااورمہنگائی کم ہوگی ۔ پاکستان کی سب سےبڑی ضرورت دولت میں اضافہ کرنا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نوے لاکھ پاکستانی باہر ہیں ۔ان کی سالانہ آمدن بائیس کر وڑ لوگوں کے برابر ہے۔ سب سے زیادہ دولت مند اور ہنر مند پاکستانی ملک سے باہر ہیں کیوں کہ سسٹم نے ان کو یہاں مواقعے فراہم نہیں کیے۔

جب وہ باہر گئے تو وہاں کام یاب ہو گئے ، کیوں کہ وہاں کا نظام بہتر تھا

حکومتی اقدامات کی وجہ سے صورت حال بہتر ہورہی ہے۔ ہم بتدریج بہتری کی طرف گامزن ہیں صنعتیں چل پڑی ہیں سرمایہ کاری آرہی ہے اور معاشی حالات بہتر ہور ہے ہیں ۔

اس تقریر کی بعض باتیں بلاشبہ نا قابل تردید ہیں لیکن کئی نکات ایسے بھی ہیں جن سے اتفاق کر ممکن نہیں ہے۔ ملک کی دولت میں اضافہ کرنے اور بد عنوانوں اور بدعنوان نظام کے خلاف جد و جہدکرنے کی بات سے کسی بھی محب وطن پاکستانی کواختلاف نہیں ہوسکتا لیکن یہاں یہ نکتہ سمجھنے کا ہے کہ قوموں کی اصل دولت کیا ہوتی

ہے۔ مواقعے نہ ہونے کی وجہ سے ملک کا ٹیلنٹ باہر چلا گیا ہے یہ بات بھی درست ہے۔ ہم بہ تدریج بہتری کی طرف گام زن ہیں۔

صنعتیں چل پڑی ہیں سرمایہ کاری آرہی ہے اور معاشی حالات بہترہور ہے ہیں۔اس نکتے پر اختلاف کی کافی گنجائش موجود ہے۔اس ضمن میں تازہ اشارہ یہ ہے کہ صرف تین برس میں پاکستان سےاقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ملک کا درجہ چھن گیا ہے۔ابھرتی معیشتوں کی فہرست سے پاکستان کے نکلنے کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کی اقتصادی حکمت عملیوں پر تنقید کرنے والے حلقوں کے خدشات میں کچھ نہ کچھ وزن ہے ۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی تنزلی عوام کو در پیش مشکلات کا اعتراف ہے۔ یہ عالمی درجہ بندی اس امر کا بھی ثبوت ہے کہ حکومتی اقتصادی اعدادوشمار عالمی سطح پر مسترد ہوئے ہیں پاکستان کا نام ابھرتی ہوئی معیشتوں کی فہرست سے نکلنا افسوس ناک اور باعث تشویش ہے۔

ناقدین کے بہ قول مورگن اسٹینلے کیپٹل انٹر نیشنل  کی عالمی فہرست میں پاکستان کی تنزلی اچھی خبر نہیں۔ایم ایس سی آئی کا پاکستان کوفرنٹیر مارکیٹس میں شمار کر نا ملک کی معاشی بدحالی کا اعلان ہے ۔ یاد رہے کہ سابقہ دور حکومت  میں پاکستان کو دنیا کی بیس ابھرتی ہوئی معیشتوں میں شمار کیا گیا تھا۔ تازہ درجہ بندی اس بات کی تصدیق ہے کہ پاکستان کی معیشت کا حجم سکڑ چکا ہے اور اسے سرمائے کی قلت کا سامنا ہے

دوسری بات یہ کہ قوموں کی اصل دولت کیا ہے ؟

قوموں کی اصل دولت انسانی وسائل کا سرمایہ ہے

انسانی وسائل کی ترقی کے لئے اس پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ‫

حکومت کو چاہیئے کہ انسانی وسائل کی ترقی اور غیر ہنر مند افرادی قوت کو ہنر مند بنانے کے لئے بھاری سرمایہ کاری کرے تاکہ اقتصادی ترقی اور انسانی وسائل میں موجود خلا کو پر کیا جاسکے

ماہرین کے مطابق کسی بھی ملک کی معیشت عالمی سطح پر اس وقت مقابلہ کرسکتی ہے جب اسے پڑھے لکھے اور ہنر مند افراد دستیاب ہوں

 

از قلم : عاصم شریک کلیۃ الفنون سال (2021/22)

Tags

0 Comments

Leave a Comment